اخوان المسلمون کے 6 کارکنوں کو ب بھی خواتین کو احتجاج پر اکسانے اور روڈ بلاک کرنے پر 15 برس قید کی سزا سنائی گئی۔ فوٹو؛ فائل
قاہرہ: مصر کی ایک عدالت نے معزول صدر محمد مرسی کی حمایتی 21 خواتین کو 11 برس قید کی سزا سنائی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مصر کے شہر اسکندریہ کی عدالت نے اخوان المسلمون کی حمایتی 21خواتین پر دہشتگرد تنظیم کا رکن ہونے اور احتجاجی مظاہرے میں طاقت کا استعمال کرنے کے الزام میں 11 برس کی سزائیں سنائیں، سزا پانے والی خواتین میں 7 کی عمریں 18 سال سے کم ہونے کے باعث انہیں بچوں کی جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔
اخوان المسلمون کے 6 کارکنوں کو ب بھی خواتین کو احتجاج پر اکسانے اور روڈ بلاک کرنے پر 15 برس قید کی سزا سنائی گئی۔ ان مردوں پر مقدمہ ان کی عدم موجودگی میں چلایا گیا۔ اس کے علاوہ اخوان المسلمون کے 17 مذہبی رہنماؤں کو غربیہ کے قصبے میں گرفتار کیا گیا ہے، ان پر الزام ہے کہ وہ مساجد میں اپنے خطبوں کے ذریعے فوج اور پولیس کے خلاف اشتعال پھیلا رہے تھے۔
واضح رہے کہ جولائی میں مصری فوج کی جانب سے ملک کے پہلے آئینی صدر محمد مرسی کی حکومت گرانے کے بعد سے حکومت مخالف مظاہروں اب تک سیکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ محمد مرسی کے ہزاروں حمایتی افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے
ConversionConversion EmoticonEmoticon